مہمند ایجنسی:(عزیر خان مہمند سے)
جامعہ العلوم الاسلامیہ غلنئی میں تقریب دستار بندی منعقد ہوئی جس میں مختلف علاقوں سے معروف جید علماء اورعوام نے شرکت کی
اس تقریب میں اٹھارہ 18، حفاظ کرام اورچودہ 14,ناظرہ قرآن پڑھنے والوں کی کامیابی پر دستاربندی کی گئی۔ تقریب میں جو علماء کرام شریک ہوئے ان میں مولانا رحمان اللہ حقانی، ممبر تحصیل کونسل شبقدر، شیخ الحدیث مولاناعطاء الرحمان استاد الحدیث باڑہ گیٹ پشاور
،مولانا پیر حزب اللہ جان امیرختم نبوت ضلع چارسدہ،مولانا عبدالحق مہتمم جامعہ ابن مسعود،مفتی عبدالخالق شاہ، مولاناعارف حقانی، مولانا عبدالقادر، مولانا مستقیم، صاحب الحق خلو ڈاگ اور مولانا سمیع اللہ مہتمم جامعہ العلوم الاسلامیہ غلنئی وغیرہ شامل تھے۔اس موقع پر علاقے کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔علماء کرام نے اس موقع پر تقریریں کرتے ہوئے علم اور علماء کی اہمیت، حیثیت اورمقام پر روشنی ڈالی اور مدارس کو اسلام کے مضبوط قلعے اورامن و امان کے امین قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی ترقی اس وقت تک بے کار ہے جب تک کہ اسلامی اور دینی تعلیم ساتھ نہ ہو کیونکہ دینی تعلیم اور قرآن کے پیغام کو سمجھنے کے لیے علماء کرام کے پاس جانا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت معاشرہ شدید افراتفر ی اورنفرتوں کا شکار ہے جس کی بنیادی وجہ اسلامی تعلیمات اور قرآن سے دوری ہے۔یہی وجہ ہے کہ آج دنیا بھر میں مسلمان آپس کے جھگڑوں اور زوال کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ زندگی تمام مسائل کا حل قرآنی تعلیمات میں موجود ہے جبکہ لوگ اسے انگریزی تعلیم میں تلاش کر رہے ہیں۔اس وقت دینی طلباء اور علماء کے بجائے دنیاوی تعلیم یافتہ افراد کو اہمیت دی جاتی ہے اور دینی علماء کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا جس کی وجہ سے ہم دنیا میں بھی پسماندگی، پریشانی اورمسائل کا شکار ہیں اور آخرت کے انجام سے بھی خوفزدہ ہیں۔علماء کرام نے دینی مدارس پر توجہ دینے اورانہیں آباد کرنے میں تعاون کرنے پر زور دیا کہ اس طرح جتنے بھی علماء تیار ہوکر فارغ ہو جاتے ہیں ان میں ہم سب کی بھلائی اور ثواب ہے۔تقریب میں اٹھارہ حفاظ کرام اورچودہ ناطرہ پڑھنے والے طلباء کی دستار بندی کی گئی اور حوصلہ افزائی کے اسناد دیے گئے۔اس موقع پر شریک لوگوں نے ہر قسم تعاون کا یقین دلایا۔
Post A Comment:
0 comments so far,add yours