مہمندایجنسی (عزیرمومند) پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے غلنئی جرگہ ہال میں کھلی کچہری کا انعقاد، سرکاری محکموں کے سربراہان ، قومی مشران ، سیاسی وفلاحی تنظیموں کے کارکنوں اور علاقے کے عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی، عوام نے سرکاری محکموں صحت، تعلیم ، پبلک ہیلتھ، زراعت ، واپڈا  اور جرگوں میں فریقین سے بھاری فیسیں وصول کرنے کے خلاف شکایات کے انبار لگادیئے گئے ، عوامی مطالبے پر نحقی ٹنل کو آئندہ رات دس بجے تک کھلا رکھنے کا اعلان، پی اے مہمند محمود اسلم وزیر نے سرکاری محکموں کے خلاف ہونے والے عوامی شکایات کا نوٹس لینے کا فیصلہ کرلیا، تفصیلات کے مطابق گزشتہ جمعہ کے روز مہمندایجنسی کے مقامی پولیٹیکل انتظامیہ نے غلنئی جرگہ ہال میں عوامی شکایات کے ازالے کیلئے کھلی کچہر ی کا انعقاد کیا گیا جس میں ایجنسی کی تمام سرکاری محکموں کے سربراہان، قومی مشران، سیاسی وفلاحی تنظیموں کے کارکنوں اور عوام نے کثیرتعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر میر افضل مومند، ملک رشید، ثمر خان خویزئی ، لعل بادشاہ صافی ، اے این پی کے صدر نثار مومند، حیران مومند، ملک صاحب خان، ملک فضل منان،ملک بدری زمان ، شاہ نواز ترکزئی اور متعدد لوگوں نے محکمہ صحت ، تعلیم ،زراعت، پبلک ہیلتھ ، واپڈا ، زراعت ، نادرا آفس ، لائیوسٹاک اور متعدد سرکاری اداروں کی ناقص کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صحت ، اور تعلیم کے شعبوں میں غیرفعالیت پائی جاتی ہے کیونکہ ان اداروں میں سرکاری ملازمین اپنی ڈیوٹیاں ایمانداری سے سرانجام نہیں دیتے جس کے باعث علاقے کے عوام شدید مشکلات درپیش ہیں جبکہ نادرا آفس میں سٹاف کی کمی ، اور علاقے میں ہر وقت بے تحاشاہ لوڈشیڈنگ کے خلاف بھی لوگوں نے سخت شکایات کیں ، جبکہ پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے تنازعات کے حل کیلئے تشکیل کردہ جرگوں میں اکثر قومی مشران فریقین سے بے تحاشاہ فیسیں وصول کرتی ہے جوکہ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے اور ان کے فیصلے بھی انصاف کی بنیاد پر نہیں ہوتے اسلئے تنازعات کے حل کیلئے ایماندار لوگوں کا چنائو کیاجائے تاکہ رسم ورواج کی بنیادوں پر ہونے والے روایتی جرگوں میں فریقین کو سستا انصاف میسر ہوسکے ، اس طرح فریقین سے لینے والے فیسوں کے لئے بھی کوئی حد مقرر کیاجائے تاکہ غریب عوام پر فیسوں کا بے تحاشاہ اضافی بوجھ نہ پڑیں ، دریں اثناء غلنئی میں سکریپ کارخانوں سے اٹھنے والا زہریلا دھواں، نادراآفس میں خواتین شناختی کارڈ ہولڈروں کی مشکلات ، ایجنسی کی اکثر علاقوں میں پینے کے پانی کی شدید قلت ، خویزئی بائیزئی میں سرکاری اداروں مں ملازمین کی کمی غیر فعالیت ، ماربل پہاڑیوں میں لیز پر قومی تنازعات، ایجنسی میں داخلے کی چیک پوسٹوں پر عوام سے اشیاء خوردونوش پر بے تحاشاہ ٹیکسوں کی وصولی، سڑکوں کی ابتر صورتحال کے خلاف عوام نے شکایات کے انبار لگادیئے گئے ، اسی طرح علاقے کے عوام نے سرکاری محکموں این جی اوز میں مقامی افراد کی بھرتیوں کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ سرکاری کالجز کے طلبا ء کیلئے پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے غریب طلباء کیلئے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کا بھی مطالبہ کیا اور محکمہ پبلک ہیلتھ ، زراعت کے سکیموں میں ہونے والی بدعنوانیوں کو بھی بے نقاب کیا گیا اوران کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا گیا ۔ بعدازاں پی اے مہمند محمود اسلم وزیر نے منعقدہ کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری محکمہ جات کے سربراہان حاکمان نہیں ہے بلکہ وہ عوام کے خادم ہیں اور وہ بلاتفریق علاقے کے عوام کی خدمت کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پولیٹیکل انتظامیہ کے کسی اہلکار کے خلاف بھی کوئی شکایت آئی تو ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائیگی ، انہوں نے کہ دراصل میں کھلی کچہری کے انعقاد کا مقصد علاقے کے عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ کرنا ہے تاکہ علاقے کے عوام کو درپیش مسائل کا ازالہ کیا جائے ۔ آخر میں پی اے مہمند نے علاقے کے عوام کی مطالبے پر نحقی ٹنل کو رات دس بجے تک ٹریفک کی آمدورفت کیلئے کھولا رکھنے کا اعلان  کیا جس سے علاقے کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ کیلئے بھی کھلی کچہریوں کا انعقاد جاری رکھاجا ئیگا۔

Share To:

Anonymous

Post A Comment:

0 comments so far,add yours