مہمندایجنسی میں امسال ڈینگی کا پہلا کیس سامنے آگیا۔ سرحدی دیہات سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ شخص کو پشاور منتقل کردیا گیا۔ علاقے میں مچھر مار سپرے اور مچھر دانی دینے کی ہدایت۔
ہیڈکوارٹرہسپتال غلنئی کے ایم ایس حاجی خان سعید کے مطابق سرحدی دیہات خویزئی ابا کور طوطہ خیل میں 33 سالہ محمد خان ولد محمد رسول پشاور تہکال میں کئی مہینوں سے مزدوری کر رہاتھا جس کو ڈینگی بخار ہوگیا ہے جس کا معائنہ ہیڈ کوارٹر غلنئی میں کیا گیاکیس کی تصدیق کے بعد مریض کو مزید علاج کیلئے پشاور روانہ کیا گیا۔ ایم ایس نے بتایا کہ یہ علاقے میں پہلا کیس ہے اور سرحدی دیہات میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کو ہدایت کی گئی ہے جو علاقے میں ڈینگی وائرس کا سپرے کرگی اور اس کے ساتھ ہی اس گاوں میں مچھر دانی بھی تقسیم کی جائے گی تاکہ اس وائرس کو روکا جاسکے۔ انکا کہنا تھا کہ مومند ایجنسی میں پہلے بھی سینکڑوں کی تعداد میں مچھردانی تقسیم کی گئی ہیں اور غلنئی ہیڈ کوارٹر اور انکے قریب دیہات میں بھی مچھر دانیاں دی گئی ہیں۔ لیکن اس کیس کے بعد خدشہ ہے کہ یہ وائرس مزید لوگوں تک منتقل ہوسکتاہے۔اس لیے ہم مزیدحفاظتی انتظامات کریں گے۔
Post A Comment:
0 comments so far,add yours