مومند ایجنسی کے عوام نے حکومت اور محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں مچھر مار سپرے کرایا جائے۔ ھیڈ کورٹر غلنئی کے قریب سرو کلی اوراسکے نزدیک مختلف گاوں کے لوگوں نے بتایا کہ رات کے وقت مچھر بچوں کو کاٹتے ہیں جس سے ملیریا بخار میں اضافہ ہواہے اور درجنوں بچے اس بیماری مبتلا ہیں جبکہ علاقے میں کئی سالوں سے مچھر مار سپرے نہیں ہوا ہے اور خدشہ ہے کہ علاقے میں ڈھنگی وائرس بھی پیل جائے اسلئے علاقے میں مچھر مار سپرے کے ساتھ ساتھ ڈھنگی وائرس سے بچاو کے سپرے بھی لازمی ہے۔
دوسری جانب ایجنسی سرجن ڈاکٹرذاکر حسین نے بتایا کہ مچھروں اور ملیریا سے بچاو کیلئے مومند ایجنسی میں ہزاروں کی تعداد میں مچھر دانے تقسیم کئے گئے ہیں اورڈھنگی وائرس سے بچاو کیلئے غلنئی اور قریب گاوں میں سپرے بھی ہوا ہے لیکن مومند ایجنسی میں ڈھنگی وائرس کو کوئی خطرہ نہیں ہے، اور مچھر مار سپرے کیلئے مھکمہ ہیلتھ فاٹا ڈائریکٹریٹ کو کئی بار بتایا کیا گیا ہے لیکن تاحال سپرے کیلئے فنڈز نہیں دیا گیا ہے جس کی وجہ سے علاقے میں مچھر مار سپرے نہیں ہوا ہے اور مچھروں میں اضافہ بھی ہوا ہے۔
دوسری جانب یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مچرمار سپرے پروگرام کو ملیراکنٹرول پروگران نے لوکل گورنا منٹ کو دیاگیا ہے اور فاٹا اصلاحات میں روکاوٹ کی وجہ سے مچھر مار سپرے اور مختلف منصوبے فاٹا اصلاحات کے شکار ہیں۔
Post A Comment:
0 comments so far,add yours