ہمند ایجنسی(عزیر خان مہمند سے)
مہمند ایجنسی میں پاکستان زند ہ باد موومنٹ کی حمایت میں بمقام ڈگری کالج میں مہمند قبائیل کا ایک گرینڈ جرگہ منعقد ہوا۔جس میں قومی مشران نے کثیر تعداد شرکت کی۔جلسے کے مہمان خصوصی گزشتہ ماہ شہید ہونے والے پولیو ورکرواجد خان کے والد محترم جناب ارسلا خان تھے۔مہمند قبائیل قافلوں کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچے۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے بلالالرحمان،ملک رحمان گل،ملک ابراہیم،ملک فردوس،ڈاکٹر طاھر،مولانا عبدالحق سنگر،ملک سلطان اتمرخیل،ملک فیاض خان خویزئے نے کہا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے ہم نے پہلے بھی پاکستان کی حفاظت کی ہے اور اب بھی کریں گے۔ہم پچھلے دس سالوں سے تکلیف میں ہیں پاک فوج نے فاٹا میں امن قائم کیا ہے دوسرے ممالک یعنی کفری قوتیں پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں ہم ان کی سازشیں نیست ونابود کر یں گے،مقررین نے کہا،کہ افعانستان میں نیٹو،امریکہ،انڈیا کی خفیہ ایجنسی کے لوگ بیٹھے ہیں وہ پاکستان میں بعض لوگوں کو رقم دے کر اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں چند روز پہلے قندوز کے ایک دینی درس گاہ پر امریکہ نے بمباری کی ہے تو ان کے خلاف افعانستان میں کسی نے بھی احتجاج نہیں کیا ہے آج نیوز ی لینڈ میں افعانیوں نے پاکستان کے خلاف جلوس نکالا ہے اب فوج کی بدولت قبائیل علاقوں میں امن آیا ہے آج بھی ملک دشمن عناصر پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں،اگر کوئی پاکستان یا پاک افواج کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں یہ پاکستان کے دشمن ہیں اور ہمارے بھی دشمن ہے،پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام ہے ان میں کچھ جگہ مشکلات ہو نگے مگر ہم ان مشکلات کی حل کے لیے کوشش کرئینگے۔انہوں نے کہا کہ مہمند ایجنسی میں گزشتہ سال سے نیٹ ورک بند ہے ان کو فوری طور پر بحال کریں کیونکہ پاکستان میں کہیں بھی نیٹ ورک بند نہیں ہے اس دھشت گردی کی جنگ میں پشتون قوم نے بہت قربانیاں دی ہیں،یہ جلسہ شھیدوں کے نام ہے بدامنی کی اس جنگ میں قبائیلی عوام نے بیش بہا قربا نیاں دے کر جنگ جیتی ہے،بیرونی قوتوں نے پہلے جہاد کا نام دیا تھااب پی ٹی ایم کے نام پر لڑا رہے ہیں پہلے دھشت گردی بھی وزیرستان سے شروع ہوئی تھی اب بھی وزیرستان ایک نیا فتنہ شروع کر رہے ہیں گزشتہ دہشت گردی کی جنگ میں ہمارے گھروں کوتباہ کیا ہے قبائیلی عوام نے ہجرت کرکے ملک کے دوسرے علاقوں آباد ہو ئے ہیں چند سال پہلے دھشت گروں نے ہمارے مشران کو ذبح کیا اور چوکوں میں اویزاں کیا ۔تو ہم نے پاکستان حکومت سے مطالبہ کیا کہ علاقے میں پاک فوج کی ضرورت ہے تو حکومت پاکستان نے ہمارے مطالبے پر فوج بھیج دی۔مقررین نے مطالبہ کیا کہ بے گناہ لوگوں کو جیل سے آزاد کریں ۔گورسل پاک افعان راستہ تجارت کے لیے کھو ل دیا جائے ۔اور روڈ پر سے بے جا چیک پوسٹوں کو ہٹایا جائے۔
مہمند ایجنسی میں پاکستان زند ہ باد موومنٹ کی حمایت میں بمقام ڈگری کالج میں مہمند قبائیل کا ایک گرینڈ جرگہ منعقد ہوا۔جس میں قومی مشران نے کثیر تعداد شرکت کی۔جلسے کے مہمان خصوصی گزشتہ ماہ شہید ہونے والے پولیو ورکرواجد خان کے والد محترم جناب ارسلا خان تھے۔مہمند قبائیل قافلوں کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچے۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے بلالالرحمان،ملک رحمان گل،ملک ابراہیم،ملک فردوس،ڈاکٹر طاھر،مولانا عبدالحق سنگر،ملک سلطان اتمرخیل،ملک فیاض خان خویزئے نے کہا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے ہم نے پہلے بھی پاکستان کی حفاظت کی ہے اور اب بھی کریں گے۔ہم پچھلے دس سالوں سے تکلیف میں ہیں پاک فوج نے فاٹا میں امن قائم کیا ہے دوسرے ممالک یعنی کفری قوتیں پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں ہم ان کی سازشیں نیست ونابود کر یں گے،مقررین نے کہا،کہ افعانستان میں نیٹو،امریکہ،انڈیا کی خفیہ ایجنسی کے لوگ بیٹھے ہیں وہ پاکستان میں بعض لوگوں کو رقم دے کر اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں چند روز پہلے قندوز کے ایک دینی درس گاہ پر امریکہ نے بمباری کی ہے تو ان کے خلاف افعانستان میں کسی نے بھی احتجاج نہیں کیا ہے آج نیوز ی لینڈ میں افعانیوں نے پاکستان کے خلاف جلوس نکالا ہے اب فوج کی بدولت قبائیل علاقوں میں امن آیا ہے آج بھی ملک دشمن عناصر پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں،اگر کوئی پاکستان یا پاک افواج کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں یہ پاکستان کے دشمن ہیں اور ہمارے بھی دشمن ہے،پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام ہے ان میں کچھ جگہ مشکلات ہو نگے مگر ہم ان مشکلات کی حل کے لیے کوشش کرئینگے۔انہوں نے کہا کہ مہمند ایجنسی میں گزشتہ سال سے نیٹ ورک بند ہے ان کو فوری طور پر بحال کریں کیونکہ پاکستان میں کہیں بھی نیٹ ورک بند نہیں ہے اس دھشت گردی کی جنگ میں پشتون قوم نے بہت قربانیاں دی ہیں،یہ جلسہ شھیدوں کے نام ہے بدامنی کی اس جنگ میں قبائیلی عوام نے بیش بہا قربا نیاں دے کر جنگ جیتی ہے،بیرونی قوتوں نے پہلے جہاد کا نام دیا تھااب پی ٹی ایم کے نام پر لڑا رہے ہیں پہلے دھشت گردی بھی وزیرستان سے شروع ہوئی تھی اب بھی وزیرستان ایک نیا فتنہ شروع کر رہے ہیں گزشتہ دہشت گردی کی جنگ میں ہمارے گھروں کوتباہ کیا ہے قبائیلی عوام نے ہجرت کرکے ملک کے دوسرے علاقوں آباد ہو ئے ہیں چند سال پہلے دھشت گروں نے ہمارے مشران کو ذبح کیا اور چوکوں میں اویزاں کیا ۔تو ہم نے پاکستان حکومت سے مطالبہ کیا کہ علاقے میں پاک فوج کی ضرورت ہے تو حکومت پاکستان نے ہمارے مطالبے پر فوج بھیج دی۔مقررین نے مطالبہ کیا کہ بے گناہ لوگوں کو جیل سے آزاد کریں ۔گورسل پاک افعان راستہ تجارت کے لیے کھو ل دیا جائے ۔اور روڈ پر سے بے جا چیک پوسٹوں کو ہٹایا جائے۔
Post A Comment:
0 comments so far,add yours